انگلینڈ( ہیلتھ ڈیسک)انگلینڈ میں شراب نوشی سے ہونے والی اموات میں گزشتہ چار سالوں میں ایک تباہ کن اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں شراب نوشی کی وجہ سے 8,200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، جو 2019 کے مقابلے میں 42 فیصد زیادہ ہیں۔الکوحل ہیلتھ الائنس یوکے نے اس صورت حال کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ شراب سے ہونے والی اموات کی بلند سطح برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) کے 10 سالہ منصوبے میں صحت عامہ کی اہم ترجیح بن سکتی ہے۔کورونا وبا کے دوران، برطانیہ میں شراب نوشی میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ اس دوران زیادہ شراب پینے والوں نے اپنی عادت مزید بڑھا دی، اور اعتدال میں پینے والے افراد نے بھی شراب کی مقدار میں اضافہ کر لیا۔ اس کے علاوہ، جب شراب خانے بند ہوئے، تو لوگوں نے دکانوں سے شراب خرید کر گھروں میں پینا شروع کر دیا۔ اس تبدیلی کے نتیجے میں شراب نوشی سے ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔جائزے کے مطابق، زیادہ تر اموات مردوں میں ہوئی ہیں، خاص طور پر وہ جو 75 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تھے اور جن کی موت جگر کی بیماری کے باعث ہوئی۔ یہ صورتحال انگلینڈ میں شراب نوشی کے اثرات کو مزید سنگین بناتی ہے، اور صحت عامہ کے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہو رہی ہے۔
انگلینڈ میں شراب نوشی سے اموات میں خطرناک حد تک اضافہ
5