نیو یارک ( ہیلتھ ڈیسک)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے چین سے ایک بار پھر درخواست کی ہے کہ وہ کورونا وبا سے متعلق تمام ضروری ڈیٹا اور معلومات فراہم کرے تاکہ اس وبائی مرض کی ابتدا اور پھیلا کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔ اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی اصل کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کرنا ایک اخلاقی اور سائنسی ضرورت ہے تاکہ دنیا مستقبل میں ایسی وبائی امراض کی بہتر روک تھام اور تیاری کر سکے۔ڈبلیو ایچ او نے یہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ چین سے ڈیٹا شیئر کرنے اور اس تک مکمل رسائی کے لیے مسلسل رابطے میں ہیں۔ اس نے یہ بھی واضح کیا کہ بین الاقوامی سطح پر شفافیت، تعاون اور اشتراک کے بغیر دنیا میں وبائی امراض کے مستقبل میں مثر انتظام کے لیے تیاری نہیں کی جا سکتی۔ادارے نے اس بات پر زور دیا کہ کورونا وائرس کا آغاز چین کے شہر ووہان سے ہوا تھا، جہاں 31 دسمبر 2019 کو شہر میں “وائرل نمونیا” کے کیسز کے حوالے سے پہلی مرتبہ میڈیا پر معلومات دی گئی تھیں۔ اس کے بعد، اس وبا نے دنیا بھر میں تباہی مچائی اور ہماری زندگیوں کو ہمیشہ کے لیے بدل دیا۔ڈبلیو ایچ او نے اس بیان میں مزید کہا کہ ہمیں کورونا وبا سے سیکھنے کی ضرورت ہے، تاکہ مستقبل میں ہم کسی بھی نئے وبائی مرض کا بہتر مقابلہ کر سکیں۔ اس دوران، اس وبا میں اپنی جانیں گنوانے والوں کو یاد کیا گیا، اور ان لوگوں کی قربانیوں کا شکریہ ادا کیا گیا جو کورونا کے اثرات سے اب تک باہر نہیں نکل سکے ہیں۔ اس کے علاوہ، طبی عملے کے کارکنان کی قربانیوں کو بھی سراہا گیا، جنہوں نے اس مشکل وقت میں اپنی خدمات فراہم کیں۔اس تمام صورتحال میں عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ صحت مند مستقبل کے لیے کورونا وبا سے حاصل کی جانے والی سیکھ اہم ہیں تاکہ دنیا ایک بہتر اور مضبوط ردعمل کے لیے تیار ہو سکے۔
کورونا وبا کی شروعات کیسے ہوئی، ڈبلیو ایچ او کا چین سے 5 سال بعد پھر سوال
4