کراچی ( ہیلتھ ڈیسک)شادی شدہ جوڑوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط رکھنے کے لئے محبت، سمجھوتوں اور حمایت کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب ان بنیادی اجزا کی کمی ہو، تو رشتہ کمزور پڑنے لگتا ہے اور یہ طلاق کا سبب بن سکتا ہے۔ ایوولوشنری سائیکولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں ایسے تین اہم رویوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو شادی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتے ہیں:پرواہ نہ کرنا: تعلقات میں سب سے زیادہ نقصان دہ رویہ عدم دیکھ بھال ہے، جس میں غفلت، لاتعلقی اور جذباتی سطح پر تعلق کا خاتمہ شامل ہے۔ جب ایک ساتھی دوسرے کے جذبات یا ضروریات کو نظر انداز کرتا ہے، تو رشتہ کمزور پڑ جاتا ہے۔بچوں کے ساتھ برا سلوک: جب ایک شریک حیات اپنے بچوں کے ساتھ برا سلوک کرتا ہے یا والدین کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہتا ہے، تو یہ رشتہ میں دراڑ ڈال سکتا ہے۔ بچوں کے ساتھ اچھا سلوک نہ کرنا، کسی بھی رشتہ کی بقا کے لئے خطرہ بن سکتا ہے۔اپنی مرضی مسلط کرنا: اگر ایک ساتھی دوسرے کی آزادی کو محدود کرنے یا اپنی مرضی کو مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے، تو یہ رشتہ میں بے چینی اور عدم ہم آہنگی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس طرح کا رویہ رشتہ کو زہر آلود کر دیتا ہے اور طلاق کی جانب لے جا سکتا ہے۔یہ رویے تعلقات میں دراڑ ڈالنے والے عوامل ہیں اور ان سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ دونوں فریق ایک دوسرے کی عزت، آزادی اور جذباتی ضروریات کا احترام کریں۔
3 ایسے رویے جو ماہرینِ نفسیات کے مطابق جوڑوں میں طلاق کروادیتے ہیں
2