نیو یارک ( مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی بینک نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کے نتیجے میں بینکوں کی 93 فیصد شاخیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، یہ تباہی مسلسل 15 ماہ کی جنگ کے دوران ہوئی ہے۔عالمی بینک کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ جنگ کے اثرات سے 88 فیصد مائیکروفنانس ادارے، بیشتر منی ایکسچینج خدمات اور 8 فیصد انشورنس کمپنیاں بھی متاثر ہو چکی ہیں۔ عالمی بینک اور فلسطینی مانیٹری اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، غزہ کی پٹی میں 94 اے ٹی ایم مشینوں میں سے صرف 3 ابھی تک فعال ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جنگ نے غزہ کے عوام کے لیے خوراک، ادویات اور دیگر بنیادی اشیا کی خریداری میں مشکلات بڑھا دی ہیں، اور بینکنگ نظام کی خرابی نجی شعبے کی پیداوار، روزگار کے مواقع اور ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے میں بڑی رکاوٹ بن رہی ہے۔
غزہ میں جنگ کے باعث بینکوں کی 93 فیصد برانچز تباہ ہو گئیں: عالمی بینک
5