ڈھاکہ( مانیٹرنگ ڈیسک)بنگلہ دیش کے انسداد بدعنوانی کمیشن (اے سی سی) نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد اور ان کے خاندان کے خلاف 80 ہزار کروڑ ٹکے کی کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ان الزامات میں روپ پور نیوکلیئر پاور پلانٹ سے 5 بلین ڈالر (59,000 کروڑ ٹکے) کی بدعنوانی کا الزام شامل ہے، جبکہ اس منصوبے سمیت دیگر منصوبوں میں کی گئی بدعنوانی کا تخمینہ 80,000 کروڑ ٹکے لگایا گیا ہے۔مقامی میڈیا رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ملزمان میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ، ان کی بہن شیخ ریحانہ، ان کے بیٹے سجیب واجد جوئے اور ان کی بھانجی ٹیولپ صدیق سمیت خاندان کے دیگر افراد شامل ہیں۔ سابق وزیر اعظم کے خاندان کے خلاف الزامات میں روپ پور کے علاوہ آشریان جیسے منصوبوں میں بھی بے ضابطگیاں شامل ہیں۔
80 ہزار کروڑ ٹکے کی کرپشن: حسینہ واجد اور انکے خاندان کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ
5