کراچی( اباسین خبر)شہر قائد میں پانی کا بحران تیرہویں روز میں داخل ہو گیا ہے، جس سے مختلف علاقوں کے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔یونیورسٹی روڈ پر ریڈلائن کے ترقیاتی کام سے متاثر ہونے والی پانی کی لائن کی مرمت کا کام دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے، جو بدھ کی رات تک جاری رہے گا۔ شہری مہنگے داموں پانی کے ٹینکرز خرید کر اپنی ضروریات پوری کر رہے ہیں۔ کئی روز سے شہر کا 60 سے 70 فیصد علاقہ پانی کی فراہمی سے متاثر ہے۔واٹر کارپوریشن نے پیر سے پانی کی فراہمی بند کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن اطلاعات کے مطابق اتوار ہی سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی بند کر دی گئی تھی۔کراچی میں زیر تعمیر ریڈ لائن منصوبہ شہریوں کے لیے عذاب بن چکا ہے۔ تعمیراتی کاموں کے دوران آئے دن یوٹیلیٹی لائنیں متاثر ہونا معمول بن چکا ہے۔ کراچی یونیورسٹی کے قریب ریڈلائن کی تعمیر کے دوران 84 انچ ڈایا کی لائن متاثر ہوئی تھی، جس کا مرمتی کام کیا گیا تھا لیکن اس میں رساو آگیا، جس کے بعد واٹر کارپوریشن نے ایک بار پھر مرمتی کام شروع کر دیا ہے۔ایم ڈی واٹر کارپوریشن صلاح الدین کا کہنا ہے کہ بدھ کی رات تک مرمتی کام مکمل کر لیا جائے گا اور جمعرات سے شہر کو پانی کی فراہمی دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقے 13 دن سے پانی کی فراہمی سے محروم ہیں، جن میں گلشن اقبال، پی آئی بی کالونی، جمشید روڈ، اولڈ سٹی ایریا سمیت دیگر علاقے شامل ہیں۔ اس بحران نے شہریوں کو شدید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہریوں نے اب تک کروڑوں روپے کا پانی خرید کر اپنی ضروریات پوری کی ہیں، اور آئندہ 5 سے 6 دن مزید یہی صورتحال جاری رہنے کا خدشہ ہے۔کراچی میں پانی کے بحران سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں کورنگی، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، ملیر، گلشن اقبال، گلستان جوہر، اولڈ سٹی ایریا، پی آئی بی کالونی، کلفٹن، ڈیفنس، بہادرآباد، طارق روڈ سمیت دیگر شامل ہیں۔
کراچی میں پانی کے بحران کو 13 دن ہوگئے
8