لاہور( ہیلتھ ڈیسک)ذہنی اضطراب، جسے عام طور پر انزائٹی کہا جاتا ہے، آج کل دنیا بھر میں تیزی سے بڑھ رہا ہے اور بیشتر افراد اس کا شکار ہو رہے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق، خواتین مردوں کے مقابلے میں دوگنا زیادہ انزائٹی یا ذہنی اضطراب کا شکار ہوتی ہیں۔تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ درمیانی عمر کی خواتین، کم تعلیم یافتہ، گھریلو، طلاق یافتہ، تنہا یا بیوہ خواتین میں انزائٹی کی شکایت زیادہ پائی جاتی ہے۔ مزید برآں، مختلف طبی مسائل سے دوچار افراد بھی انزائٹی سے متاثر ہوتے ہیں۔انزائٹی کے اثرات زندگی کے مختلف پہلوں پر پڑ سکتے ہیں، اور اس کا علاج وقت پر تشخیص اور مناسب طریقوں سے ممکن ہے۔
انزائٹی پر قابو پانے کیلئے ان باتوں کا خیال رکھیں
9