نیو یارک ( مانیٹرنگ ڈیسک)مائکروب ڈیینوکوکس ریڈیوڈیورنس (D. radiodurans) ایک انتہائی طاقتور خوردبینی مخلوق ہے جو نہ صرف انتہائی سردی، تیزابیت اور پانی کی کمی کو برداشت کرتی ہے بلکہ تابکاری شعاعوں کی دسیوں ہزار گنا زیادہ مقدار کو بھی آسانی سے جھیل سکتی ہے۔ یہ خصوصیت اس کے خلیوں میں موجود طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس کی بدولت ہے جو تابکاری کی شعاعوں میں موجود آکسیجن ریڈیکلز کو نقصان پہنچانے سے پہلے ان کو بے اثر کر دیتے ہیں۔اس مائکروب کی طاقت کا راز اس کے خلیوں میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس میں چھپاہوا ہے، جو تابکاری کی شعاعوں کے نقصانات سے بچا کے لیے اہم ہیں۔ ان اینٹی آکسیڈنٹس میں ایک خاص مرکب شامل ہے جس میں مینگانیز اور فاسفیٹ جیسے عناصر شامل ہیں۔ یہ عناصر آکسیجن ریڈیکلز کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں، جو اس جرثومے کو تابکاری کے اثرات سے بچاتا ہے۔مطالعات نے اس حفاظتی نظام میں ایک اہم جزو ایم ڈی پی (Manganese-dependent peptide) کی شناخت کی ہے، جو مینگانیز اور فاسفیٹ سے مل کر آکسیجن ریڈیکلز کو ختم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ جزو انسانوں کے لیے ویکسینوں میں استعمال ہونے والے اینٹیجن پروٹین کو تابکاری کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے، جو گاما تابکاری کے ذریعے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔اس مائکروب کی یہ خاصیت نہ صرف حیاتیاتی تحقیق میں اہمیت رکھتی ہے بلکہ یہ تابکاری سے متاثرہ مادیوں کی حفاظت اور دیگر مختلف ایپلیکیشنز کے لیے بھی مفید ثابت ہو سکتی ہے۔
ہزاروں گُنا زیادہ تابکاری شعاعیں برداشت کرجانے والی مخلوق
14