کابل ( مانیٹرنگ ڈیسک)افغان طالبان حکومت نے غیر اسلامی کتابوں پر پابندی عائد کر دی ہے اور دوسرے ممالک سے درآمد کردہ کتب کا لائبریریوں اور دیگر جگہوں پر معائنہ کر کے غیر اسلامی یا دین مخالف مواد پر پابندی لگائی ہے۔ ان پابندیوں میں حکومت مخالف کتب بھی شامل ہیں۔طالبان نے 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد ایک کمیشن قائم کیا تھا جس کا مقصد لائبریریوں اور دکانوں سے غیر اسلامی کتب کا جائزہ لے کر ان پر پابندی لگانا تھا۔ وزارت اطلاعات و ثقافت نے اعلان کیا کہ اس نے 400 کتابوں کو اسلام دشمنی اور افغان اقدار کے منافی قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی عائد کر دی ہے، اور ان میں سے کئی کتابیں مارکیٹ سے اٹھا لی گئی ہیں۔وزارت کے مطابق، اسلامی کتب اور قرآنی نسخے تقسیم کرنے والے محکمہ کی جانب سے ان کتابوں کو تبدیل کیا جائے گا جو پابندی کی زد میں آئی ہیں۔ پبلشرز اور حکومتی ملازمین نے بتایا کہ کتب کی اشاعت پر سینسر شپ عائد ہے اور اس حوالے سے ایک خوف کی فضا موجود ہے۔
افغان طالبان نے غیر اسلامی کتابیں رکھنے پر پابندی عائد کر دی
30