غزہ ( مانیٹرنگ ڈیسک)حماس کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمے تک اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔ ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جنگ کو روکے بغیر قیدیوں کا تبادلہ ممکن نہیں، کیونکہ یہ دونوں مسائل ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ حماس کی جانب سے جنگ بندی کے لیے کوششیں جاری ہیں، لیکن اس میں پیشرفت نہ ہونے کا الزام اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو پر عائد کیا گیا۔الحیہ نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں، اور روزانہ صرف 100 ٹرکوں کو امداد کی فراہمی کی اجازت دی جاتی ہے۔ حماس نے اسرائیل کو غزہ کی جنگ میں امریکہ کا “براہ راست شریک” قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی حکام غزہ میں امداد کی پہنچ کو محدود کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔اسرائیلی فضائی حملوں میں جنوبی غزہ کے مختلف علاقوں میں کم از کم 16 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اور ایک لاکھ سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی کے بغیر قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہو گا : حماس
28