کراچی ( اباسین خبر)چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیر اعظم تقرری کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران وکیل سے سخت ریمارکس دیے۔چیف جسٹس نے درخواستگزار کے وکیل طارق منصور ایڈووکیٹ سے کہا کہ “آپ یہاں کشتی لڑنے آتے ہیں یا وکالت کرنے؟”۔ عدالت نے وکیل کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو سمجھا سمجھا کر تھک گئے ہیں، آپ کو کب دلائل دینے ہیں اور کب بات کرنی ہے، یہ سمجھنا چاہیے۔سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کے آئینی بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھایا تھا، جس پر عدالت نے وضاحت دی کہ یہ بینچ صرف عبوری بنیادوں پر اس درخواست کی سماعت کر رہا ہے۔ درخواستگزار وکیل نے کہا کہ اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیر اعظم کے طور پر تقرری خلاف قانون ہے اور نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔بعد ازاں، عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی اور درخواستگزار وکیل کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ فیصلے کی کاپی عدالت میں جمع کرائیں۔
’’آپ کُشتی لڑنے آتے ہیں یا وکالت کرنے؟‘‘اسحاق ڈار تقرر کیس میں عدالت کے ریمارکس
33