ریاض(مانیٹر نگ ڈیسک)وزارت برائے ماحولیات، پانی اور زراعت نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب نے انجیر کی پیداوار میں خود کفالت حاصل کر لی ہے اور ملک بھر میں 1,421 ہیکٹر اراضی پر سالانہ پیداوار 28,000 ٹن سے تجاوز کر گئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں ایم ای ڈبلیو اے نے کہا کہ جازان اور ریاض بالترتیب 9,906 اور 8,010 ٹن سالانہ پیداوار کے ساتھ سب سے بڑے پیدا کنندہ ہیں۔عسیر 3,970 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے اور اس کے بعد مکہ 1,635، حائل 1,033، الجوف 874، الباحہ 790، قاسم 737، نجران 645، تبوک 348، مدینہ 245 اور شمالی سرحد کی پیداوار 36 ٹن ہیں۔انجیر کی پیداوار کا موسم فروری سے نومبر تک ہوتا ہے جس میں مقامی اقسام کے علاوہ مدنی، ترکی، وزیری، کدوتا اور وائٹ کنگ اقسام سب سے زیادہ مشہور ہیں۔ایم ای ڈبلیو اے کے بیان کے مطابق انجیر صحت کے متعدد فوائد کے لیے مشہور ہے جن میں الزائمر کی بیماری کو روکنے، بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے، ہڈیوں کی مضبوطی اور بالوں اور جلد کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔وزارت پورے ملک میں پائیدار زرعی دیہی ترقی کے پروگرام کے ذریعے انجیر کی پیداوار، پروسیسنگ اور تشہیر کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہی ہے۔حکومت مملکت کے متنوع پھلوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور تشہیر اور تقسیم کو بہتر بنا کر کسانوں کی مدد کرنا چاہتی ہے۔مقامی کسان بسام الحبوب جو پیداواری اقدام میں بھی شامل ہوئے ہیں، نے دو سالوں میں انجیر کے 1,200 درخت لگائے۔انہوں نے کہا کہ وہ اعلی معیار کی مٹی اور پانی رکھنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں اور انجیر کی ایک ایسی قسم کاشت کرتے ہیں جو اپنی وافر پیداوار، سختی اور نقل و حمل میں آسانی کے لیے مشہور ہے۔زراعت میں گریجویٹ الحبوب نے پیداوار کو مقامی طور پر فروغ دینے کے لیے اپنی مہارت کا فائدہ اٹھایا ہے۔انہوں نے میلوں کے انعقاد کے لیے ایم ای ڈبلیو اے کا شکریہ ادا کیا جو کسانوں کو اپنی مصنوعات کی نمائش اور قیمتی امدادی خدمات تک رسائی کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں۔
سعودی عرب انجیر کی پیداوار میں خود کفیل ہے،وزارتِ زراعت
55