لاہور( اباسین خبر)وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے ایم ایل ون منصوبے پر انجینیئرنگ ریسٹرکشنز کے خاتمے کے لیے ایک سال کا ٹاسک دے دیا ہے، جس سے ٹرینوں کے سفری دورانیے میں کمی آئے گی۔ لاہور میں ریلوے ہیڈکوارٹر میں وزیر ریلوے کی زیرِ صدارت اجلاس میں ریلوے انفرا اسٹرکچر پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور ڈویژنز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔حنیف عباسی نے ہدایت کی کہ کیماڑی حیدرآباد سیکشن پر فوری طور پر کام شروع کیا جائے اور ٹریک بحالی کے پراجیکٹس کو تیز کیا جائے۔ وزیر ریلوے نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو چھ ماہ میں سلیپر تیار کرنے اور دو سال کے پراجیکٹ کو ایک سال میں مکمل کرنے کا ٹاسک دیا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وزیرِ اعلی شہباز شریف نے تین سال کے منصوبے ایک سال میں مکمل کر کے دکھائے، اور ریلوے انتظامیہ کو ان کے ماڈل کی پیروی کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ، مال گاڑیوں سے زیادہ ریونیو حاصل کرنے اور لیکج روکنے کی ہدایت دی گئی۔حنیف عباسی نے مسافر ٹرینوں کی آن لائن بکنگ کے نظام کو مزید بہتر بنانے اور فریٹ ٹرینوں کی بکنگ کو آن لائن کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ انسانی مداخلت ختم کی جا سکے۔ ریلوے کالونیوں میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ غیر متعلقہ افراد اور ریٹائرڈ افسران کی ریلوے ریسٹ ہاسز میں رہائش پر پابندی بھی لگا دی گئی۔وزیر ریلوے نے ٹرینوں کی باقاعدگی کو 90 سے 95 فیصد تک لانے کے لیے تین ماہ کا ٹاسک دیا ہے اور کہا کہ وہ خود مانیٹر کریں گے کہ کسی بھی شخص کے لیے ٹرین دیر سے نہ آئے۔ اس کے ساتھ ہی صفائی ستھرائی اور کھانے کے معیار کو بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔اجلاس میں راولپنڈی اسٹیشن سے ایلی ویٹر کی تنصیب کی ابتدا کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، اور تجاوزات کے خاتمے کے لیے پنجاب اور سندھ میں آپریشن شروع کرنے کا منصوبہ بنایا گیا۔وزیر ریلوے نے کمرشل پوٹینشل کی حامل ریلوے زمینوں کا بریک اپ طلب کرتے ہوئے تمام ڈویژنز کو لِیز کی گئی زمینوں کی تفصیل جمع کروانے کی ہدایت کی۔
وزیرریلوے کا بڑا اقدام، ایم ایل ون منصوبے پر ایک سال میں اصلاحات کے ٹاسک کا آغاز
4