اسلام آباد( کامرس ڈیسک)آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی معاشی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرنے کے بعد منی بجٹ کے خدشات ختم ہو گئے ہیں، جس سے اگلی قسط کے حصول کی راہ بھی ہموار ہو گئی ہے۔ آئی ایم ایف نے ریٹیل، رئیل اسٹیٹ اور دیگر شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر زور دیا ہے اور امیر طبقات پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور بڑے جاگیر داروں سے زرعی انکم ٹیکس وصولی کا مطالبہ کیا ہے۔ وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم پہلی ششماہی کی معاشی کارکردگی سے مطمئن ہے اور ایف بی آر نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں بہتری کے ساتھ آئی ایم ایف کو قائل کیا۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کے حصول کے لیے مذاکرات کا آخری دن تھا، جس کے دوران حکومت نے رئیل اسٹیٹ اور پراپرٹی سیکٹر کے لیے ٹیکس ریٹ میں کمی کی تجویز دی تاکہ سرمائے کی بیرون ملک منتقلی روکی جا سکے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کو تاجروں کی رجسٹریشن اور سروسز سیکٹر میں ٹیکس نیٹ بڑھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے اقتصادی حکمت عملی میں ضروری ترامیم پر بھی اتفاق کیا ہے۔
آئی ایم ایف کی پاکستان کی معاشی کارکردگی پر اطمینان، منی بجٹ کے خدشات ختم، اگلی قسط کی راہ ہموار
2