بیجنگ ( مانیٹرنگ ڈیسک)چین کی نانجنگ یونیورسٹی کے پروفیسر ہوان زونگ کی قیادت میں کی جانے والی دو سالہ تحقیق نے ایک دل شکن نتیجہ سامنے لایا ہے۔ تحقیق کے مطابق، پلاسٹک ذرات گندم، چاول، مکئی اور دیگر فصلوں کے پودوں میں ضیائی تالیف (photosynthesis) کے عمل کو روکتے ہیں اور ان تک مٹی سے غذائی عناصر نہیں پہنچنے دیتے، جس کے باعث پودا مر جاتا ہے۔اس تحقیق کے نتائج کے مطابق، پلاسٹک ذرات کی موجودگی کی وجہ سے فصلوں کی پیداوار عالمی سطح پر 4 سے 14 فیصد تک کم ہو چکی ہے اور اس کمی کا سلسلہ مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ خاص طور پر چین، بھارت اور پاکستان میں پلاسٹک ذرات کی مقدار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ انسانی سرگرمیاں اس مسئلے کو بڑھا رہی ہیں۔یہ صورتحال ان تینوں ملکوں کے لیے تشویش کا باعث ہے، کیونکہ ان کی آبادی بڑھ رہی ہے، جبکہ زرعی پیداوار مختلف وجوہات کی بنا پر کم ہو رہی ہے۔ اس تناظر میں پلاسٹک کا خاتمہ انتہائی ضروری ہوگیا ہے تاکہ آنے والی نسلوں کو بھوک کے خوفناک بحران سے بچایا جا سکے۔
چینی کی تحقیق ، پلاسٹک ذرات کا پودوں کی پیداوار پر سنگین اثر کا انکشاف
4