لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک)مرد اور عورت کے دماغ کے درمیان فرق ہمیشہ سے سائنسدانوں کے لیے دلچسپی کا موضوع رہا ہے، کیونکہ دماغی اور نفسیاتی امراض جنسوں کے لحاظ سے مختلف طریقوں سے ظاہر ہوتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ سمجھا جائے کہ یہ فرق حیاتیات اور ماحولیات کے درمیان کتنی گہری جڑیں رکھتا ہے، تو اس سے بہتر علاج کی راہیں کھل سکتی ہیں۔ اے آئی کی مدد سے، سائنسدان مرد اور عورت کے دماغوں میں اس فرق کو مثر طریقے سے پہچاننے میں کامیاب ہو رہے ہیں، خاص طور پر ان علمی کاموں میں جو بصری ادراک، حرکت اور جذباتی ضابطے سے متعلق ہیں۔دیگر مطالعات بھی انسانی دماغ کی ساخت میں صنفی بنیاد پر فرق کی نشاندہی کرتے ہیں، جو پیدائش کے وقت سے موجود ہو سکتے ہیں۔ تاہم، ایک سوال جو ابھی تک مکمل طور پر حل نہیں ہوا وہ یہ ہے کہ یہ فرق کس حد تک اہمیت رکھتے ہیں؟اگرچہ سائنسدان مرد اور عورت کے دماغی فرق کی نشاندہی کرتے ہیں، لیکن ان کی تحقیق اس بات پر بھی سوال اٹھاتی ہے کہ صنف اور ثقافت کا باہمی تعلق انسانی ادراک پر کس حد تک اثر انداز ہوتا ہے؟
مرد اور عورت کے دماغی فرق پر سائنسدانوں کی نئی تحقیق سامنے آگئی
5