لاہور( ہیلتھ ڈیسک)ایک نئی تحقیق کے مطابق وہ نوجوان جو ہر رات 7.7 گھنٹے سے کم سوتے ہیں، ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ یہ تحقیق امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے اجلاس میں پیش کی گئی، جس میں کہا گیا کہ نیند کی کمی اور بے خوابی میں مبتلا افراد میں ہائی سسٹولک پریشر کے امکانات پانچ گنا زیادہ ہو جاتے ہیں۔سسٹولک پریشر وہ بلڈ پریشر ہے جو دل کے دھڑکنے کے دوران شریانوں کی دیواروں پر دبا پیدا کرتا ہے۔ محققین نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں میں ہائی بلڈ پریشر، مستقبل میں دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔سینئر محقق جولیو فرنانڈیز مینڈوزا نے کہا کہ اگرچہ نوجوانوں پر اس تعلق پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے، لیکن یہ کہنا بالکل درست ہے کہ نیند کی صحت دل کی صحت کے لیے بہت اہم ہے، اور اس پہلو کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
نیند کی کمی اور ہائی بلڈ پریشر کے درمیان تعلق، نئی تحقیق سامنے آ گئی
1