لاہور( شو بز ڈیسک)پاکستان کے سینئر اداکار توقیر ناصر نے حال ہی میں ٹی وی انڈسٹری میں پیشہ ورانہ مہارت کے زوال پر کھل کر بات کی ہے اور نئے اداکاروں کو اہم مشورے دیے ہیں۔ توقیر ناصر نے اپنے طویل اور شاندار کیریئر میں بے شمار یادگار ڈراموں میں کام کیا ہے، جن میں یاد پیا کی آئے، تھکن، کشکول، سونا چاندی، لنڈا بازار، راہیں، رضا رضا، پناہ، اور دہلیز جیسے مقبول ڈرامے شامل ہیں۔انہوں نے پی ٹی وی کے سنہری دور اور آج کی ٹی وی انڈسٹری کے زوال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ دور بہت منظم اور پروفیشنل تھا، جہاں اداکاروں کو بہترین تربیت دی جاتی تھی۔ توقیر ناصر نے خاص طور پر اشفاق احمد جیسے تخلیق کاروں کا ذکر کیا جنہوں نے نئے اداکاروں کی رہنمائی کی، اور یاور حیات اور محمد نثار حسین جیسے ہدایت کاروں کے بارے میں بات کی جو ریہرسل سیشنز میں سختی سے کام کرتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ آج کل کی نوجوان اداکارائیں اپنے میک اپ اور فیشن پر تو بہت دھیان دیتی ہیں، لیکن اسکرپٹ پر توجہ دینے کی کمی محسوس ہوتی ہے، جس سے ان کے کام میں بھی سچائی اور نکھار کم ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سی اداکارائیں شوٹنگ کے دوران فون پر بات کر رہی ہوتی ہیں، اور یہ عمل پروفیشنلزم کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔توقیر ناصر نے اس بات پر زور دیا کہ آج کل کے اداکاروں کو اپنے کام کی اہمیت سمجھنی چاہیے اور اسکرپٹ اور ڈائریکشن کی اہمیت کو جاننا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سیٹ پر ہر چیز کا خیال رکھا جاتا ہے سوائے کام اور اداکاری کے، اور پورا سسٹم کرپٹ ہو چکا ہے۔تاہم، کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ آج کے دور میں فنکاروں کو جدید ٹیکنالوجی اور بدلتے ہوئے معیارات کے ساتھ کام کرنا پڑتا ہے، اس لیے ماضی کے اصولوں کو آج کے دور میں لاگو کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔توقیر ناصر کا یہ بیان ایک اہم گفتگو کا آغاز ہے جس میں انڈسٹری میں پروفیشنلزم اور فنکارانہ لگن کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا ہے۔
مجموعی طور پر پورا سسٹم کرپٹ ہو چکا ،آج کے فنکار غیر سنجیدہ اور غیر پیشہ ورانہ ہیں: توقیر ناصر
1