لاہور( اباسین خبر)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے رمضان المبارک کے بعد بڑی احتجاجی تحریک شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔پارٹی کی مجلس شوری کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوری کا اجلاس ہوا جس میں عوام کے حقوق کے لیے جاری تحریک سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رمضان المبارک کے بعد بڑی تحریک شروع کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے معاہدے میں تبدیلی کے باوجود عوام کو ریلیف نہیں مل رہا اور عوام کو بجلی کے بلوں اور پٹرول کی قیمتوں میں بڑا ریلیف ملنا چاہیے۔ پہلے مرحلے میں مرکزی شاہراہوں پر دھرنے دیں گے، گورنر ہاس اور وزیر اعلی ہاس کا گھیرا کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے پاس عوام کو ریلیف دینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوگا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اگر کسان اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر آئیں گے تو حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا پڑے گا۔ جماعت اسلامی عوام کی ترجمانی کرے گی اور پرامن سیاسی مزاحمت ہی مسائل کا حل ہے۔امیر جماعت اسلامی نے عالمی سیاست پر بھی بات کی اور کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا رویہ ایک ریئل اسٹیٹ بلڈر کی طرح ہے۔ انہوں نے فلسطینی قوم کی جدوجہد کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے اور ٹرمپ کا فارمولا پوری دنیا نے مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو مسئلہ کشمیر پر واضح موقف اپنانا چاہیے اور مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔کرکٹ کے حوالے سے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو ایک اچھے کپتان کی ضرورت تھی، اور اگر محمد رضوان کو تین سال پہلے کپتان برقرار رکھا جاتا تو بابراعظم کی پرفارمنس بھی بہتر ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ بابراعظم کو کپتانی سے ہٹانے کے بعد سے ان پر دبا بڑھ گیا ہے۔
جماعت اسلامی کا رمضان المبارک کے بعد بڑی احتجاجی تحریک کا عندیہ
2