کو ئٹہ ( اباسین خبر) سنیئر سیا ستدان محمود خان اچکزئی نے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کر تے ہو ئے کہا ہے کہ پاکستان خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس بحران سے نکلنے کے لیے تمام طبقوں کو مل کر ملک کو ایک جمہوری فیڈریشن بنانا ہوگا جہاں آئین کی بالادستی، جمہوریت اور پارلیمنٹ کی طاقت کو تسلیم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی اور قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے، لیکن پارلیمنٹ میں اس مسئلے پر کوئی بات نہیں کی جارہی۔ محمود خان اچکزئی نے پارلیمنٹ کی موجودہ صورتحال پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وزیر اور ارکان اسمبلی حزب اختلاف کو سننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں کوئی بھی آئی ایم ایف کا نمائندہ کسی ملک کی عدالت میں نہیں گیا، لیکن یہاں سپریم کورٹ میں انصاف کے لیے آنا پڑا۔ طیب اردگان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ طیب اردگان نے اپنے ملک کی فوج کو آئین کے دائرے میں لانے کا عمل شروع کیا اور اس کے نتیجے میں وہ آج جمہوری ترکی کے صدر ہیں۔انہوں نے پارلیمنٹ میں اس جعلی حکومت کے زیرِ قیادت کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور تجویز پیش کی کہ تحریک انصاف اور ان کے ہم خیال ارکان پارلیمنٹ اپنی اسمبلی بنائیں اور آئینی ترمیمات کریں۔محمود خان اچکزئی نے عمران خان کی گرفتاری اور ان کے جیل میں ہونے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ جمہوریت اور آئین کا حق استعمال کرنے کی سزا ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ ان کا کسی کے ساتھ دشمنی نہیں ہے، بلکہ وہ پاکستان کی آئینی حدود کے اندر رہ کر تمام اداروں کے کردار کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستان خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے، محمود خان اچکزئی
6