کو ئٹہ ( اباسین خبر)ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹننٹ (ر) سعد بن اسد نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے اور گرانفروشی، ذخیرہ اندوزی، تجاوزات اور ٹریفک مسائل کے حل کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ پرائس کنٹرول کمیٹی نے اب تک 3 ہزار سے زائد دکانوں کا معائنہ کیا، جس میں 176 دکانوں کو سیل کیا گیا اور 200 دکانداروں کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے 80 دکانداروں کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔تجاوزات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے سریاب روڈ، کندھاری بازار، ریسانی روڈ، زرغون روڈ اور نیشنل پارک ہزار گنجی میں 20 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ شہر میں تمام کرش پلانٹس کو بند کر دیا گیا ہے، اور مرغی اور دودھ فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں قیمتوں میں استحکام آیا ہے۔ٹریفک مسائل کے حل کے لیے غیر قانونی رکشوں اور پرانی بسوں کے خلاف کارروائی جاری ہے جس میں 75 رکشے اور 10 بسیں بند کی جا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف کارروائیوں میں مزید تیزی لائی گئی ہے۔اس کے علاوہ، سعد بن اسد نے بتایا کہ کوئٹہ میں ماحولیاتی آلودگی کے پیش نظر ہائی کورٹ بلوچستان کے حکم پر تمام کریش پلانٹس کو بند کر دیا گیا ہے، جس سے شہر میں آلودگی میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی سہولت کے لیے لوکل اور ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کا عمل تیز کیا گیا ہے اور گزشتہ ماہ تقریبا 1500 سرٹیفکیٹس جاری کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلحہ لائسنس کا اجرا کمپیوٹرائزڈ طریقے سے کیا جا رہا ہے، اور لوکل و ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کو نادرا ڈیٹا بیس سے منسلک کرنے کا عمل بھی جلد مکمل کیا جائے گا تاکہ عوام کو سہولت ہو سکے۔سعد بن اسد نے کہا کہ کوئٹہ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کی جا رہی ہے اور ان کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا، اور گرین بس سروس عوام کے لیے ایک اہم سہولت ہے جو روزانہ ہزاروں افراد کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچا رہی ہے۔
کوئٹہ میں دو سو دکانداروں کو گرفتار، 80 کو جیل منتقل کیا گیا ،ڈپٹی کمشنر
3