روس ( مانیٹرنگ ڈیسک) سائبر حملہ نہ صرف حکومتی سیکیورٹی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے بلکہ عالمی سطح پر ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور روابط کی حفاظت کے حوالے سے سنگین سوالات بھی اٹھاتا ہے۔ روسی ہیکرز کا وزرا اور اہم عہدیداروں کو نشانہ بنانا اس بات کا اشارہ ہے کہ انٹرنیٹ پر معلومات کی حفاظت اور سیکیورٹی کے امور کو مزید سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔یہ حملہ اس بات کا غماز ہے کہ ہیکرز اپنی فریب کاریوں کے ذریعے نہ صرف ذاتی معلومات تک رسائی حاصل کر رہے ہیں بلکہ سیاسی تعلقات اور عالمی سطح پر اعتماد کو بھی کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ای میل میں واٹس ایپ گروپ کے ساتھ جڑنے کی دعوت دینے کے بعد، جو کیو آر کوڈ دیا جاتا ہے، وہ دراصل ہیکرز کو ایک راستہ فراہم کرتا ہے تاکہ وہ باآسانی اہم شخصیات کے واٹس ایپ اکانٹس تک رسائی حاصل کر سکیں۔ اس طرح کے حملے عالمی تعلقات میں مداخلت اور سائبر جنگ کی ایک نئی شکل اختیار کر سکتے ہیں۔حکومتی اداروں اور افراد کو چاہیے کہ وہ اس طرح کے حملوں سے بچنے کے لیے محتاط رہیں، غیر معروف ذرائع سے موصول ہونے والی ای میلز پر کلک نہ کریں، اور سیکیورٹی پروٹوکولز کو اپ ڈیٹ کرتے رہیں۔ اس کے علاوہ، سائبر سیکیورٹی اداروں کو اس طرح کی سرگرمیوں کی نگرانی اور فوری ردعمل کی تیاری کرنی چاہیے تاکہ دنیا بھر کے اہم عہدیداروں کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
روسی ہیکرز نے دنیا بھر کے وزیروں کے واٹس ایپ اکاؤنٹس کو نشانے پر پر رکھ لیا
4