بیجنگ( مانیٹرنگ ڈیسک) نوجوان چینی خاتون ایک دلچسپ اور منفرد طریقے سے روبوٹ کی نقالی کر کے عوام کی توجہ حاصل کر رہی ہیں۔ ان کا “روبوٹ گرل” بننے کا تجربہ نہ صرف اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت میں کتنا تیز ترقی ہو رہی ہے، بلکہ یہ بھی دکھاتا ہے کہ انسانوں اور روبوٹوں کے درمیان فرق کو گڈمڈ کرنے کی صلاحیت کتنی بڑھ چکی ہے۔چینی سوشل میڈیا پر شہرت حاصل کرنے کے بعد، وہ اس نیا اسلوب اپنا کر روبوٹ کے طور پر خود کو ظاہر کرتی ہیں۔ خاص لباس، روبوٹک حرکتوں اور بے تاثر چہرے کے ذریعے وہ اپنی موجدگی کو پیش کرتی ہیں، جو کہ بہت سے لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث بنی ہے۔بیجنگ میں عالمی روبوٹ کانفرنس کے دوران ان کی روبوٹ کے ساتھ موجودگی نے ناظرین کو الجھا دیا تھا کہ کون روبوٹ ہے اور کون انسان۔ اس نے ایک بار پھر یہ سوال اٹھایا کہ مستقبل میں روبوٹ اور انسان کے درمیان امتیاز کیسے قائم رکھا جائے گا، خاص طور پر جب روبوٹ انسانوں کی مانند دکھنے اور برتاو کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔
چین کی مقبول ترین ’روبوٹ گرل‘
3