اسلام آباد( ہیلتھ ڈیسک) عوامی مقامات پر بلڈ پریشر چیک کروانے میں کوئی خاص فرق نہیں پڑتا، اور شور شرابے کا اثر نہیں ہوتا جیسے پہلے سوچا جاتا تھا۔ اس تحقیق کے نتائج سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ بلڈ پریشر کی پیمائش کسی بھی ماحول میں کی جا سکتی ہے اور اس سے ملنے والی معلومات قابل اعتماد ہوتی ہیں۔اس کا فائدہ یہ ہو سکتا ہے کہ اب صحت کی اسکریننگ کو عوامی مقامات جیسے سپر مارکیٹس اور دیگر رش والی جگہوں پر بڑھایا جا سکتا ہے، جہاں لوگوں کو معمولی چیک اپ کرانے کی سہولت ملے۔ دنیا بھر میں ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ بہت زیادہ ہے، اور اس تحقیق کی روشنی میں، یہ اسکریننگ کے پروگرامز دل کی بیماریوں کی روک تھام میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔اس سے نہ صرف بیماری کی بروقت تشخیص ممکن ہو گی بلکہ لوگوں کو اپنے صحت کے بارے میں آگاہی بھی حاصل ہو سکے گی، جو کہ دل کی بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ اس کے علاوہ، عوامی سطح پر اس طرح کے پروگرامز کی موجودگی، صحت کے شعبے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے بہت مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
شور شرابے والی جگہ پر بلڈ پریشر چیک کرنا کیسا ہے؟
3
پچھلی پوسٹ