اتر پردیش( مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی ریاست اتر پردیش میں ہندو مذہب کی سالانہ مذہبی عبادت مہا کمبھ کے میلے میں بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ہجوم میں دم گھٹنے کی وجہ سے کچھ خواتین بے ہوش ہو کر گر گئیں، جس کے باعث بھگدڑ مچ گئی۔ یہ واقعہ ہندوں کے مقدس دریا کے سنگم سے تقریبا ایک کلومیٹر دور پیش آیا۔ریسکیو حکام کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق، بھگدڑ مچنے کے باعث 30 خواتین زخمی ہو گئیں جنہیں میلے میں موجود طبی سینٹر پر منتقل کر دیا گیا۔ کچھ شدید زخمی خواتین کو ہیلی اسپتال اور سوروپ رانی میڈیکل کالج منتقل کیا گیا ہے۔اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت رویندر پوری نے کہا کہ سادھوں نے اپنی مونی امواسیہ کی امرت اسنان کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صبح ہونے والے واقعے کے بعد ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ جب ہمیں اس حادثے کی اطلاع ملی تو ہمارے سبھی سادھو اور سنت مقدس غسل کے لئے تیار تھے، تاہم اس واقعے کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ ‘مونی اماواسیا’ پر اپنا مقدس غسل ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے بات کی اور انہیں فوری طور پر امدادی اقدامات کا انتظام کرنے کی ہدایت دی۔ حکام نے میلے کے میدانوں میں دیگر مقامات پر اسی طرح کے حالات سے بچنے کے لئے پونٹون پلوں کو بند کردیا۔
بھارت، مہا کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے 7 افراد ہلاک
1