بیجنگ ( مانیٹرنگ ڈیسک)چین کا ہیومنائیڈ روبوٹس اور انسانوں کی دوڑ ایک دلچسپ اور مستقبل کی ٹیکنالوجی کا سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے! یہ ایونٹ جہاں ایک طرف روبوٹکس کی دنیا میں انقلاب کی نمائندگی کرتا ہے، وہیں دوسری طرف انسانوں اور مشینوں کے درمیان صلاحیتوں کا موازنہ کرنے کا ایک منفرد موقع بھی فراہم کرتا ہے۔بیجنگ کے ای-ٹان میں ہونے والی اس دوڑ میں 12,000 انسان اور ہیومنائڈ روبوٹ حصہ لیں گے، جو کہ ایک شاندار نمائش ہو گی کہ کس طرح ٹیکنالوجی اور انسانوں کے درمیان تعامل بڑھ رہا ہے۔ ای ٹان کا روبوٹکس اور مشینوں کے میدان میں ایک اہم کردار ہے، جس میں 100 سے زیادہ کمپنیاں شامل ہیں، اور یہ شہر چین کی اقتصادی ترقی میں بڑا حصہ ڈال رہا ہے۔یہ دوڑ نہ صرف ٹیکنالوجی کے میدان میں جدت کا مظہر ہوگی بلکہ اس سے دنیا بھر میں روبوٹکس کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔ مختلف کمپنیوں اور تحقیقی اداروں کو اس ایونٹ میں مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنے ہیومنائڈ کھلاڑیوں کو پیش کریں، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ روبوٹکس کی تحقیق اور ترقی میں ہر دن کچھ نیا سامنے آ رہا ہے۔اس نوعیت کا ایونٹ مستقبل میں انسانوں اور مشینوں کے اشتراک سے نئی ممکنات کو جنم دے سکتا ہے، اور یہ ٹیکنالوجی کے میدان میں ہونے والی پیش رفت کو دنیا بھر میں مزید اجاگر کرے گا۔
چین میں انسانوں اور روبوٹس کی ریس، عالمی سطح پر شرکا کو دعوت
2
پچھلی پوسٹ