کراچی( ہیلتھ ڈیسک) پانی پینے کے معاملے میں لوگوں کی پسند مختلف ہو سکتی ہے، کچھ افراد گرم پانی کو ترجیح دیتے ہیں، جبکہ کچھ ٹھنڈے پانی کو پسند کرتے ہیں۔ چاہے پانی کا درجہ حرارت کچھ بھی ہو، یہ ہماری صحت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ پانی نہ صرف جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے بلکہ جلد کو چمکدار بناتا ہے، نظامِ ہاضمہ کی صحت میں مدد کرتا ہے اور سر درد میں بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔اگرچہ ٹھنڈا پانی اکثر تازگی کا احساس دلاتا ہے، مگر طبی ماہرین گرم پانی پینے کی زیادہ تر سفارش کرتے ہیں۔ تو آخر ایسا کیوں؟ ٹھنڈا پانی ہمارے نظامِ ہاضمہ کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ٹھنڈا پانی پینے کے جسم پر اثراتمعدے کا درجہ حرارت کم ہونا:جب آپ ٹھنڈا پانی پیتے ہیں، تو یہ معدے کے اندرونی درجہ حرارت کو کم کرتا ہے، جس سے نظامِ ہاضمہ سست اور کمزور پڑ سکتا ہے، جس کے نتیجے میں وزن بڑھنا، بدہضمی اور پیٹ کا پھولنا جیسے مسائل پیش آ سکتے ہیں۔بدہضمی کا خطرہ:ٹھنڈا پانی معدے کے ایسڈز اور بائل کی کارکردگی کو کمزور کرتا ہے، جس سے بدہضمی کی شکایت ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، جسم کو ٹھنڈے پانی کو گرم کرنے میں زیادہ توانائی صرف کرنی پڑتی ہے، جو سستی، تھکن اور بے سکونی کا سبب بنتی ہے۔ماہرین کا مشورہماہرین کا کہنا ہے کہ ٹھنڈے پانی کے بجائے گرم پانی کو اپنی روزمرہ کی عادت بنائیں تاکہ نظامِ ہاضمہ کی کارکردگی بہتر رہے۔گرم پانی پینے کے فائدیقبض سے بچا:گرم پانی آنتوں کی حرکت کو منظم کرتا ہے اور قبض کی شکایت سے بچاتا ہے۔چمکدار جلد:گرم پانی زہریلے مادوں کو جسم سے خارج کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے جلد پر قدرتی چمک آتی ہے۔بھوک کو بڑھاتا ہے:گرم پانی میٹابولک سسٹم کو فعال کرتا ہے اور بھوک بڑھاتا ہے، جو وزن کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔نزلہ زکام میں فائدہ:گرم پانی کی بھاپ ناک کی بندش کو کھولتی ہے اور گلے کی خراش میں آرام دیتی ہے۔ اس کا مستقل استعمال بلغم کے جمع ہونے سے بھی بچاتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ گرم پانی کا استعمال نہ صرف صحت کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ یہ ہمارے جسم کو صاف اور متوازن رکھتا ہے۔
ٹھنڈا پانی آپ کے نظامِ ہاضمہ کیلئے نقصان دہ کیوں ہو سکتا ہے؟
10