بیجنگ ( ہیلتھ ڈیسک)چین کی Fudan یونیورسٹی کی حالیہ تحقیق کے مطابق، جسمانی سرگرمیاں نہ صرف جسمانی صحت بلکہ دماغی صحت کے لیے بھی بے حد مفید ہیں۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ انزائٹی، ڈپریشن اور ڈیمینشیا جیسے دماغی امراض سے بچنے کے لیے جسمانی سرگرمیوں کو اپنی روزمرہ کی عادت بنانا ضروری ہے۔تحقیق میں 73 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جس میں ان کی اوسط عمر 56 سال تھی اور یہ ڈیٹا accelerometer کے ذریعے اکٹھا کیا گیا۔ تحقیق کے نتائج سے پتہ چلا کہ جو لوگ زیادہ جسمانی سرگرمیاں کرتے ہیں اور بیٹھ کر گزارے جانے والے وقت کو کم کرتے ہیں، ان میں دماغی امراض جیسے ڈپریشن اور ڈیمینشیا کا خطرہ کم ہوتا ہے۔محققین نے وضاحت دی کہ جسمانی سرگرمیاں دماغی صحت کے لیے کس طرح فائدہ مند ہیں۔ ان کے مطابق ورزش سے میٹابولک افعال بہتر ہوتے ہیں، جسمانی ورم کم ہوتا ہے، اور یہ ورم اکثر ڈپریشن کا باعث بنتا ہے۔ اس کے علاوہ، جسمانی سرگرمیاں دماغی کیمیکلز کو بھی متوازن کرتی ہیں جو ہماری ذہنی صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ ضروری نہیں کہ آپ جم جائیں؛ روزمرہ کی معمولات جیسے چہل قدمی یا گھر کے کام بھی آپ کی دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ محققین کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی جسمانی سرگرمی دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ہے، چاہے وہ معمولی سرگرمیاں ہی کیوں نہ ہوں۔لہذا، اگر آپ اپنے دماغی صحت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو جسمانی سرگرمیاں اپنی زندگی کا حصہ بنائیں تاکہ آپ ڈپریشن اور انزائٹی جیسے مسائل سے بچ سکیں۔
ڈپریشن اور انزائٹی جیسے عام ترین امراض سے بچنا بہت آسان
3