مقبو ضہ کشمیر( مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی فوج کے 27 جنوری 1994 کو کپواڑہ میں کیے گئے قتل عام کو 31 سال مکمل ہوگئے ہیں، جس میں بھارتی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 23 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا تھا۔ یہ قتل عام بھارتی یوم جمہوریہ کے روز ہڑتال کرنے پر کشمیریوں کو سزا دینے کے طور پر کیا گیا تھا۔ہیومن رائٹس رپورٹس کے مطابق، اس قتل عام میں ملوث بھارتی فوجیوں کو آج تک سزا نہیں دی گئی، اور اس معاملے کی تحقیقات کے لیے قائم کی جانے والی کورٹ آف انکوائری کی رپورٹ بھی آج تک سامنے نہیں آئی۔ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی خونریزی کے دیگر واقعات کی طرح کپواڑہ قتل عام بھی مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا، اور فوج نے متعلقہ حکام پر دبا ڈال کر معاملے کو سرد خانے میں ڈال دیا۔کپواڑہ قتل عام کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا تھا، اور اس کے متاثرین آج تک انصاف کے منتظر ہیں۔ یہ واقعہ بھارتی حکومت کے دعوں کے برخلاف اس کے سیکولر ازم اور انسانی حقوق کے احترام کے نعرے پر ایک زوردار طمانچہ ثابت ہوتا ہے۔
بھارتی فوج کے کپواڑہ میں قتل عام کو 31 سال مکمل
3
پچھلی پوسٹ