لند ن ( ہیلتھ ڈیسک)ناشتہ دن کے اہم ترین کھانوں میں سے ایک ہے اور اس کے چھوڑنے کی عادت صحت پر مختلف منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ ناشتہ جسم میں توانائی کا آغاز کرتا ہے اور میٹابولزم کو فعال بناتا ہے، جو پورے دن کی توانائی کے لئے ضروری ہے۔ تاہم، بہت سے افراد مختلف وجوہات کی بنا پر ناشتہ چھوڑ دیتے ہیں، جیسے کہ مصروف شیڈول، بھوک کی کمی یا غیر صحت بخش غذائی عادات۔ناشتہ چھوڑنے سے طویل مدت میں جسمانی اور ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، جیسے کہ:ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ: مختلف تحقیق کے مطابق، ناشتہ چھوڑنے سے خون میں شوگر کی سطح میں اتار چڑھا آتا ہے، جو ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔ ناشتہ کرنے سے انسولین کی حساسیت بڑھتی ہے، جو خون میں شوگر کو مناسب طریقے سے کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔توانائی کی کمی: ناشتہ نہ کرنے سے دن کے آغاز میں توانائی کی کمی ہو سکتی ہے، جس سے تھکاوٹ اور چڑچڑے پن کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے اور ذہنی تروتازگی میں کمی آ سکتی ہے۔موٹاپے کا خطرہ: ناشتہ نہ کرنے سے بھوک کا احساس بعد میں بہت بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ سے زیادہ کھانے یا غیر صحت بخش غذاں کا انتخاب کیا جا سکتا ہے۔ اس سے زیادہ کیلوریز کا انٹیک ہو سکتا ہے، جو موٹاپے کا سبب بن سکتا ہے۔ذہنی اور جسمانی کارکردگی میں کمی: ناشتہ نہ کرنے سے دماغی اور جسمانی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے، کیونکہ دماغ اور جسم کو دن بھر کی سرگرمیوں کے لئے ضروری غذائیت کی فراہمی نہیں ہوتی۔ہاضمے کے مسائل: ناشتہ چھوڑنے سے ہاضمے کا عمل سست ہو سکتا ہے، جو بدہضمی اور معدے کی دیگر تکالیف کا سبب بن سکتا ہے۔لہذا، ناشتہ چھوڑنے کی عادت کو ترک کرنا اور صحت مند ناشتہ کرنا جسم اور دماغ کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک متوازن ناشتہ جیسے کہ پھل، دلیہ، دہی یا انڈے دن بھر کی توانائی اور صحت کے لئے ضروری اجزا فراہم کر سکتا ہے۔
ناشتہ چھوڑنا صحت کےلیے مفید نہیں بلکہ خطرناک ہے، ماہرین صحت
1