اسلام آباد( کامرس ڈیسک)پاکستان اور سعودی عرب ریکوڈک منصوبے کے حکومتی حصص کے بارے میں مذاکرات کے آخری مراحل میں ہیں اور ایک بڑی رکاوٹ کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا گیا ہے۔ سعودی عرب اس منصوبے میں ابتدائی طور پر 10 فیصد حصص حاصل کرے گا اور مستقبل میں اپنے حصص میں اضافہ کر سکتا ہے۔ریکوڈک منصوبے کی نظرثانی شدہ قیمت کا تخمینہ مکمل کر لیا گیا ہے اور دونوں فریق منصوبے کی تفصیلات پر بات چیت کر رہے ہیں۔ سعودی عرب نے مشینری کی خریداری کے لیے غیر ملکی زرمبادلہ کے استعمال کے لیے پاکستان سے باہر بینک اکاونٹ رکھنے کی خواہش ظاہر کی تھی، جسے اب حل کر لیا گیا ہے۔ دونوں ممالک نے اتفاق کیا ہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ پاکستان میں لایا جائے گا اور اس سلسلے میں ایک وسیع معاہدہ طے پا گیا ہے۔مذاکرات اختتامی مراحل میں ہیں اور دونوں فریق اس معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کی توقع رکھتے ہیں۔ ریکوڈک کے حصص کی نظرثانی شدہ قیمت کے بارے میں بھی بات چیت جاری ہے، اور اس کے نتیجے میں حصص کی قیمت میں بہتری آئی ہے۔ یہ قیمت مستقبل میں مزید بڑھنے کی توقع ہے کیونکہ منصوبے کی پیداوار شروع ہونے کے بعد اس کی قیمت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔پاکستان نے اس بات کو تسلیم کر لیا ہے کہ اگر کسی تنازعے کی صورت میں حل نہ ہو تو دونوں فریق مستقل ثالثی عدالت (PCA) یا سرمایہ کاری تنازعات کے تصفیے کے بین الاقوامی مرکز (ICSID) سے رجوع کر سکتے ہیں۔ سعودی عرب اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے مذاکرات کر رہا ہے اور عالمی سطح پر معدنی وسائل میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اس منصوبے کا آغاز کر رہا ہے۔
ریکوڈک منصوبے کی راہ میں حائل ایک اور رکاوٹ ختم
4