کوئٹہ ( اباسین خبر)شہید نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے 17 مارچ 2005 کے سانحہ ڈیرہ بگٹی کے 20 سال مکمل ہونے پر بلوچستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے سرکار کی رٹ ختم ہوتی جا رہی ہے اور صوبے میں حکومت کی گرفت کمزور ہو رہی ہے۔نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے کا واحد حل صوبوں کی لسانی بنیادوں پر از سر نو حد بندی کر کے اقوام متحدہ کی نگرانی میں ریفرنڈم کرانا ہے، تاکہ بلوچ قوم فیصلہ کرے کہ وہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتی ہے یا اپنی الگ ریاست کی تشکیل چاہتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 17 مارچ 2005 کو بلوچستان کے سیاسی اور قبائلی رہنما نواب اکبر خان بگٹی کے خلاف فوجی ڈکٹیٹر شپ نے سازشیں شروع کیں، جن کا نتیجہ بلوچستان کے کئی مقامات پر فوجی آپریشنز کی صورت میں نکلا، اور بالآخر 26 اگست 2006 میں نواب اکبر بگٹی کو شہید کر دیا گیا۔نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے اس دوران پارلیمنٹ کے اراکین اور نام نہاد قوم پرست جماعتوں کی جانب سے بلوچ عوام کے حقوق کی پامالی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو رہی ہے اور حکومتی نمائندے عوام کی حمایت میں ناکام ہو چکے ہیں۔انہوں نے 17 مارچ 2005 کے سانحہ میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ اس مسئلے کا حل صرف اور صرف بلوچستان کے عوام کے حقیقی مطالبات کے احترام میں ہے۔
بلوچستان سے سرکار کی رٹ ختم اور صوبے پر حکومتی گرفت کمزور ہو چکی ہے:نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی
1