اسلام آباد( اباسین خبر)ڈی جی آئی ایس پی آر، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جعفر ایکسپریس ٹرین پر دہشت گردوں کا حملہ ایک پیچیدہ اور دشوار گزار علاقے میں کیا گیا تھا، جس میں دہشت گردوں نے مسافروں کو یرغمال بنا کر انہیں ٹولیوں میں تقسیم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی کمیونیکیشن سے یہ پتہ چلا کہ ان کے درمیان خودکش بمبار بھی شامل تھے۔انہوں نے بتایا کہ فورسز نے انتہائی محتاط انداز میں کارروائی کی کیونکہ دہشت گردوں کے درمیان خودکش بمبار بھی موجود تھے، اور ایک پیچیدہ آپریشن کے ذریعے یرغمالیوں کو آزاد کرایا گیا۔ اس دوران پاک فوج اور پاکستان ایئر فورس نے اہم کردار ادا کیا۔ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ دہشت گردوں کا مقصد شہریوں میں خوف و ہراس پیدا کرنا تھا، اور انہوں نے ٹرین کے ساتھ ساتھ دیگر مسافروں کو بھی نشانہ بنایا۔پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردوں کے پاس غیر ملکی اسلحہ موجود تھا اور ان کی کارروائیوں میں افغان دہشت گردوں کا ہاتھ تھا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر بھارتی میڈیا کی جانب سے جعلی ویڈیوز اور پروپیگنڈا کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جو کہ دہشت گردی کے واقعات کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا تھا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گرد افغانستان میں اپنے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھے، اور ان کی کارروائیاں بھارت کی دہشت گرد ذہنیت کا تسلسل ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے لئے قوم کو متحد ہو کر لڑنا ہوگا اور نیشنل ایکشن پلان کے نکات پر عملدرآمد ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2024 اور 2025 کے دوران دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں تیز کی گئی ہیں اور 59,000 سے زائد آپریشنز کیے جا چکے ہیں، جن میں 1250 دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔
جعفر ایکسپریس پرحملہ آور اپنے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھے، بھارتی میڈیا نے جعلی ویڈیوزکو بڑھا چڑھا کر پیش کیا:ڈی جی آئی ایس پی آر
5