بیجنگ ( ہیلتھ ڈیسک)چین کے سائنس دانوں نے ایک نئی ویکسین تیار کی ہے جو خون کی شریانوں میں مواد کے جمع ہونے سے روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ ذخیرہ خون کے لوتھڑے، فالج اور ہارٹ اٹیک کا سبب بن سکتا ہے۔ شریانوں میں چکنائی کا ذخیرہ (جسے ایتھروسلیروسِز کہا جاتا ہے) دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے، اور اس کی روک تھام کے لیے اس نئی ویکسین کو ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ایتھروسلیروسِز ایک سوزشی بیماری ہے جس میں شریانوں میں چکنائی جمع ہو جاتی ہے اور شریانیں سخت ہو جاتی ہیں، جس سے خون کے بہا میں رکاوٹ آتی ہے۔ اس کا نتیجہ اسٹروک، انیوریزم یا ہارٹ اٹیک کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ سائنس دان طویل عرصے سے یہ بات مانتے آئے ہیں کہ ویکسینیشن کے ذریعے اس بیماری کی روک تھام ممکن ہے۔نئی تحقیق جو جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہوئی، اس میں چین کی نینجِنگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنس دانوں نے ایک نینو ویکسین ڈیزائن کی ہے جس کا اثر چوہوں پر دیکھا گیا۔ ان کے مطابق یہ ویکسین ایتھروسلیروسِز کو ختم کرنے میں کامیاب ثابت ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین ایتھروسلیروسِز کے حفاظتی علاج کی صلاحیت رکھتی ہے، جو انسانی صحت کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہو سکتی ہے۔یہ تحقیق اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ ویکسین کی مدد سے شریانوں میں چکنائی کے ذخیرے کو روکا جا سکتا ہے، جس سے دل کی بیماریوں اور فالج کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
صحت کی دنیا میں انقلا ب، فالج اور ہارٹ اٹیک سے بچانے والی چینی سائنسدانوں نے ویکسین تیار کر لی
8