کیلیفورنیا( مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران دنیا بھر میں فیس بک کے متعدد پیجز کو اچانک اور غیر متوقع طور پر مونیٹائزیشن کی معطلی کا سامنا کرنا پڑا۔ ان پیجز نے اہم ریونیوز فیچرز جیسے انسٹریم اشتہارات، ریلز اشتہارات، فوٹو پوسٹ کی کمائی، اور کہانیوں کی مونیٹائزیشن سے ہاتھ دھوئے ہیں۔ سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ جن پیجز کو ڈی مونیٹائز کیا گیا، ان پر کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کا کوئی الزام بھی نہیں تھا۔فیس بک انتظامیہ نے بغیر کسی وارننگ یا وضاحت کے یہ فیصلہ کیا، اور حالیہ اطلاعات کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ فیس بک نے اپنی مونیٹائزیشن پالیسی میں خاموشی سے ایک بڑی تبدیلی کی ہے، جس کے تحت اب مالی اہلیت کے لیے مخصوص ممالک کی تفصیلات کی ضرورت ہے۔ ان ممالک میں امریکا، برطانیہ، متحدہ عرب امارات اور بھارت شامل ہیں۔ڈی مونیٹائزیشن کی معطلی کے اسباب:ماہرین کا خیال ہے کہ جن پیجز نے اہل ممالک کے بینک اکانٹس یا ٹیکس تفصیلات فراہم نہیں کیں، ان کی مونیٹائزیشن معطل ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ، اگر کسی پیج نے فیس بک کے رائٹس مینیجر ٹول کا استعمال کیا تھا لیکن اس کی مالی معلومات صحیح نہیں تھیں، تو وہ بھی اس تبدیلی سے متاثر ہوئے۔مونیٹائزیشن معطلی سے بچنے کے لیے اقدامات:پیج مالکان کو چاہیے کہ وہ اپنی مالی معلومات کو درست کریں اور اہل ممالک سے بینک اکانٹس اور ٹیکس تفصیلات فراہم کریں۔ اس کے علاوہ، جعلی یا مستعار تفصیلات کا استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے مستقل پابندیاں لگ سکتی ہیں۔ اگر پے آٹ تصدیق کے مرحلے میں ناکامی ہوتی ہے تو مونیٹائزیشن مستقل طور پر معطل ہو سکتی ہے۔نئی پالیسی کے مطابق اقدامات:تخلیق کاروں کو اپنے پے آٹ ملک اور ٹیکس معلومات دوبارہ چیک کرنی چاہئیں اور فیس بک کی مونیٹائزیشن پالیسی اور اہل ممالک کی فہرست سے باخبر رہنا چاہیے۔ غلط اندراجات سے بچنے کے لیے سیٹ اپ کو جلد بازی میں نہ کریں۔یہ اچانک تبدیلی تخلیق کار کمیونٹی کے لیے چونکا دینے والی ہے، لیکن جو تخلیق کار فیس بک کی نئی مالی ضروریات کے مطابق اپنی تفصیلات ایڈجسٹ کر لیں گے، وہ دوبارہ مونیٹائزیشن ٹولز تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
فیس بک کی مونیٹائزیشن پالیسی میں تبدیلی: متعدد پیجز کو اچانک ڈی مونیٹائزیشن کا سامنا
1