کوئٹہ ( اباسین خبر)بلوچستان کے علاقے بولان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد صوبائی حکومت نے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق، کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر گڈالر اور پیروکنری کے درمیان شدید فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔اس واقعے کے بعد سبی ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ایمبولینسز بھی جائے وقوعہ کی جانب روانہ کر دی گئی ہیں، تاہم علاقے کی پہاڑی اور دشوار گزار نوعیت کے باعث رسائی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔شاہد رند کے مطابق، محکمہ ریلوے کی جانب سے امدادی ٹرین جائے وقوعہ پر روانہ کر دی گئی ہے، جبکہ سکیورٹی فورسز بھی مذکورہ علاقے کی جانب روانہ ہو چکی ہیں۔ واقعے کی نوعیت اور دہشت گردی کے ممکنہ پہلوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، یہ واقعہ دہشت گردی کا شاخسانہ ہو سکتا ہے اور اس کی تحقیقات جاری ہیں۔حکومت بلوچستان نے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی ہے اور تمام متعلقہ ادارے متحرک ہیں۔ عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ پرامن رہیں اور افواہوں پر کان نہ دھریں۔ذرائع کے مطابق، جعفر ایکسپریس جیسے ہی بولان کے علاقے آب گم کے مقام پر پہنچی، دہشت گردوں نے اچانک مسافر ٹرین پر حملہ کیا اور شدید فائرنگ شروع کر دی۔ اس دوران کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ریلوے حکام کے مطابق، دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں ٹرین کے ڈرائیور زخمی ہو گئے ہیں۔ جعفر ایکسپریس ٹرین، جو کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی، اس حملے کا شکار ہوئی تھی۔
بلوچستان حکومت نے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی
6