واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا ہے۔صدر ٹرمپ نے اپنے منصب سنبھالنے کے بعد کانگریس سے اپنے طویل ترین خطاب میں کہا کہ امریکا انتہاپسند دہشت گردی کے خلاف ہے اور انہیں خوشی ہے کہ افغانستان میں دہشت گردی کا بڑا ذمہ دار پکڑا گیا ہے۔انہوں نے پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ اس نے اس دہشت گرد کی گرفتاری میں مدد فراہم کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ داعش نے 2019 میں 13 امریکیوں کو افغانستان میں قتل کیا، اور اب اس دہشت گرد کو امریکا لایا جا رہا ہے تاکہ وہ امریکی قوانین کا سامنا کرے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی انخلا کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ امریکا کی پوزیشن اور سکیورٹی پالیسی پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔پاکستانی خفیہ ایجنسی نے کس دہشت گرد کو پکڑا؟مغربی خبر ایجنسیوں نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان نے خفیہ ایجنسی کی مدد سے داعش کے ایک کمانڈر کو گرفتار کیا، جو 2021 میں افغانستان میں امریکی فوج کے انخلا کے دوران ہونے والی دہشت گردی کی سازش میں ملوث تھا۔خبر ایجنسی کے مطابق، 2021 میں کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر دہشت گردی کے اس حملے میں 13 امریکی فوجی اور 170 افغان شہری مارے گئے تھے۔محمد شریف اللہ داعش کے ان رہنماں میں سے ایک ہے جس نے اس دہشت گردی کی سازش کی تھی۔ وہ دہشت گرد جعفر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور پاکستانی خفیہ ایجنسی نے اسے گرفتار کیا۔ اب اسے پاکستان سے امریکا منتقل کیا جا رہا ہے، جہاں بدھ کو اسے امریکا پہنچایا جائے گا۔امریکی اہلکار نے بتایا کہ 26 اگست کو ہونے والی اس دہشت گردی کی واردات کا ماسٹر مائنڈ شریف اللہ تھا۔سی آئی اے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے صدر ٹرمپ کے عہدے سنبھالنے کے بعد اس حملے میں ملوث عناصر کو پکڑنے کی ہدایت دی تھی۔ فروری میں میونخ سکیورٹی کانفرنس میں بھی پاکستان کے اعلی حکام کے ساتھ اس معاملے پر بات کی گئی تھی۔تاہم، واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے نے اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا۔
ٹرمپ کا افغانستان میں دہشتگردی کے خلاف تعاون پر پاکستان کا خصوصی شکریہ
3