نیو یارک ( ہیلتھ ڈیسک)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ساتھ کام کرنے والے ڈاکٹروں نے تصدیق کی ہے کہ کانگو کے شمال مشرق میں 21 جنوری سے پھیلنے والی پراسرار بیماری سے تاحال سیکڑوں افراد متاثر اور 53 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔یہ بیماری سب سے پہلے بولوکو کے قصبے میں ظاہر ہوئی تھی، جہاں 3 بچے ایک مردہ چمگادڑ کھانے کے بعد ناک سے خون بہنے اور خون کی قے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ زیادہ تر مریضوں کی پہلی علامت ظاہر ہونے کے 48 گھنٹوں کے اندر موت واقع ہوئی۔ڈبلیو ایچ او اس وائرس کے پھیلا پر قابو پانے کے لیے کانگو میں کوششیں کر رہا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیماری میں اموات کی شرح 12.3 فیصد ہے، جس سے یہ ملک کے لیے ایک اہم خطرہ بن چکا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق، لیبارٹری ٹیسٹوں سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس بیماری کا ایبولا یا ماربرگ جیسی زیادہ تشویش ناک بیماریوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کانگو میں پراسرار بیماری سے 53 افراد ہلاک، عالمی ادارۂ صحت کا الرٹ جاری
3