واشنگٹن( مانیٹرنگ ڈیسک) اردن کے شاہ عبداللہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہائوس میں ملاقات کی، جس میں غزہ کی جنگ بندی اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ “ہم غزہ کو بہت صحیح طریقے سے چلائیں گے، ہم اسے خریدنے نہیں جا رہے ہیں، بلکہ صرف انتظام سنبھالیں گے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو غزہ میں نہیں، بلکہ کسی اور محفوظ جگہ پر رہنے کا موقع ملے گا۔ ٹرمپ نے مصر اور اردن کے ساتھ مل کر پناہ گزینوں کو اپنے ممالک میں لے جانے کی تجویز دی، تاہم غزہ واپسی کے حق کو مسترد کر دیا۔صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کے ساتھ مغربی کنارے کا الحاق بھی کیا جائے گا، اور اس بات کا امکان ظاہر کیا کہ حماس ہفتے کی ڈیڈ لائن پر یرغمالیوں کی رہائی کے وعدے پر پورا نہیں اترے گا۔شاہ عبداللہ نے ملاقات کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ “ہم خطے میں امن اور خوشحالی کے خواہاں ہیں اور ٹرمپ کی حمایت ان مقاصد کے حصول کے لیے کریں گے۔” انہوں نے دو ریاستی حل کی بنیاد پر امن کا حصول اور علاقائی استحکام کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔شاہ عبداللہ نے کہا کہ ٹرمپ امن پسند ہیں اور غزہ میں جنگ بندی کے قیام میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی طرف دیکھتے ہیں تاکہ غزہ کی جنگ بندی برقرار رکھی جا سکے۔واضح رہے کہ ٹرمپ نے اردن اور مصر کو پناہ گزینوں کو نہ لینے کی صورت میں امداد بند کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔
غزہ کو خریدنے نہیں جا رہے، صرف انتظام سنبھالیں گے: ڈونلڈ ٹرمپ
6