کو ئٹہ( اباسین خبر) تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ پاکستان ایک بھور میں پھنس چکا ہے، جس سے نکلنے کے لیے ہمیں اتفاق اور اتحاد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ایک “نا جائز قابض حکومت” ہے اور اس سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، خاص طور پر جب اس نے آئین کو نظرانداز کیا ہے اور عوامی مینڈیٹ چوری کیا ہے۔محمود خان اچکزئی نے حکومت کو خبردار کیا کہ ملک میں جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے اور آئین کی بالادستی کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو ضمانت پر رہائی ملنی چاہیے کیونکہ انہیں جیل میں رکھنے سے ان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جیل میں رکھنے کی بجائے انہیں عدالت میں پیش کرکے ان کے خلاف شفاف تحقیقات کی جانی چاہیے۔محمود خان اچکزئی نے مولانا فضل الرحمان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ عوامی تحریکوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور جب بھی عوامی ہوبھار اٹھتا ہے، وہ جمہوریت کی تحریک میں شامل ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب جمہوری لوگ ایک ساتھ آتے ہیں، تو ان لوگوں نے ہمیشہ ان کی کوششوں کو ناکام بنایا۔چیئرمین پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے ملک میں انصاف کی کمی پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ غریب عوام انصاف چاہتے ہیں، لیکن موجودہ حکومت ان کو انصاف نہیں فراہم کر رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے ملک کو بچانے کے لیے اقدامات نہ کیے، تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ موجودہ حکومت کو غریب عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے، ورنہ حکومت کا برقرار رہنا مشکل ہوگا۔
ملک میں انقلاب کے لیے ماحول بلکل تیارہے، محمود خان اچکزئی
16