کیلیفورنیا( مانیٹرنگ ڈیسک)ایلون مسک کا اوپن اے آئی کو خریدنے کے لیے 97.4 ارب ڈالر کی بولی لگانے کا قدم مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں ایک بڑی پیش رفت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یہ اقدام خاص طور پر اہم ہے کیونکہ مسک کی ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی کامیاب کمپنیوں کا دنیا بھر میں اثر و رسوخ ہے۔ اس پیشکش کا اصل مقصد، اگر یہ کامیاب ہوتی، تو AI کی دنیا پر مسک کی گرفت مضبوط کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔اوپن اے آئی کے سی ای او سام آلٹمین کی جانب سے اس پیشکش کو مسترد کرنا اس بات کا غماز ہے کہ اوپن اے آئی کے بورڈ کو اپنا آزادی برقرار رکھنے کی اہمیت کا احساس ہے۔ اس کے ساتھ ہی آلٹمین کی طنزیہ ٹوئٹر پوسٹ، جس میں انہوں نے مسک سے کہا کہ وہ 9.74 ارب ڈالر میں ٹوئٹر خریدنے کی پیشکش کریں، اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ دونوں کے درمیان پہلے سے تنازعات چل رہے ہیں۔ایلون مسک نے اوپن اے آئی کے ساتھ اپنے تعلقات 2018 میں اس وجہ سے ختم کیے تھے کہ انہوں نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا کہ مصنوعی ذہانت جوہری ہتھیاروں سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ لیکن 2023 میں مسک نے اپنی کمپنی xAI کے ذریعے AI کی دنیا میں دوبارہ قدم رکھا، جس سے اس کے نکتہ نظر میں مزید گہرائی پیدا ہوئی ہے۔یہ صورتحال دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کی ترقی کی سمت اور اس پر اثر و رسوخ رکھنے والی کمپنیوں کے درمیان طاقتور جنگ کو ظاہر کرتی ہے۔ مسک اور آلٹمین کے تنازعات مستقبل میں ٹیکنالوجی کے میدان میں نئے رخ متعین کر سکتے ہیں۔
ایلون مسک نے اوپن اے آئی کو خریدنےکیلئے اربوں ڈالر کی بولی لگا دی
10
پچھلی پوسٹ