دمشق( مانیٹرنگ ڈیسک)دمشق میں 12 سال بعد ہسپانوی سفارتخانے پر پرچم لہرا دیا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق، صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد مغربی ممالک شام کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اور اس سلسلے میں تازہ ترین اضافہ ہسپانوی وزیرِ خارجہ جوز مینوئل الباریس کی آمد ہے، جنہوں نے دمشق کے سفارت خانے میں اپنے ملک کا پرچم بلند کیا۔ میڈرڈ نے ایک دہائی سے زائد عرصے تک اپنے سفارتی مشن کو معطل رکھا تھا، مگر اب دونوں ممالک کے تعلقات دوبارہ بحال ہو گئے ہیں۔الاسد کی حکومت کے خلاف مظاہروں پر وحشیانہ جبر کے نتیجے میں 13 سال سے زائد خانہ جنگی شروع ہوئی، اور ایک سال بعد سپین نے مارچ 2012 میں اپنا سفارتی مشن بند کر دیا تھا۔وزیرِ خارجہ جوز مینوئل الباریس نے کہا کہ ان کے لیے یہ ذاتی طور پر اعزاز کی بات ہے کہ وہ یہاں موجود ہیں، اور ہسپانوی پرچم کا دوبارہ بلند ہونا شام کے مستقبل کے لیے ان کی امید کی علامت ہے، جس کا مقصد شامی عوام کے بہتر مستقبل کی تعمیر ہے۔ اس موقع پر سفارت خانے میں ہسپانوی قومی ترانہ بھی بجایا گیا۔
دمشق میں 12 سال بعد سپین نے اپنے سفارتخانے پر پرچم لہرا دیا
4