لاس ویگاس(مانیٹرنگ ڈیسک)ایلون مسک نے دعوی کیا ہے کہ ان کی ٹیلی پیتھی میڈیکل ڈیوائس کمپنی، نیورالنک، نے تیسرے انسان کے دماغ میں اپنی ڈیوائس نصب کر دی ہے۔ لاس ویگاس میں ایک ایونٹ کے دوران انہوں نے یہ اعلان کیا کہ نیورالنک کی ڈیوائس ایک ہی سال کے اندر تیسرے انسان کے دماغ میں نصب کی گئی ہے اور تینوں افراد اب اس ڈیوائس کی مدد سے اپنی روزمرہ کی سرگرمیاں بہتر طریقے سے انجام دے رہے ہیں۔ایلون مسک نے مزید کہا کہ ان کی کمپنی نئے سال میں مزید 30 انسانوں کے دماغ میں نیورالنک کی ڈیوائس نصب کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ وہ اس ڈیوائس کی ٹیکنالوجی کو مزید اپ گریڈ کرنے پر بھی کام کر رہے ہیں تاکہ یہ ڈیوائس کئی سال تک فعال رہ سکے۔ تاہم، انہوں نے تیسرے مریض کی حالت یا اس کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کی۔یاد رہے کہ نیورالنک نے پہلی بار جنوری 2024 میں انسانی دماغ میں ایک چپ نصب کی تھی، جو فالج اور دیگر معذوریوں کے شکار افراد کو ڈیجیٹل ڈیوائسز سے منسلک کرنے اور چلنے پھرنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے تیار کی گئی تھی۔
نیورا لنک کی ڈیوائس تیسرے انسان کے دماغ میں نصب
1