پشاور ( اباسین خبر)پشاور میں خیبرپختونخوا کی جامعات کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے، جس کی تفصیل حالیہ دستاویزات میں سامنے آئی ہے۔ صوبے کی 34 جامعات سالانہ 15 ارب روپے کے خسارے میں ہیں، جس کا سبب آمدن اور اخراجات میں فرق ہے۔ 2023-24 کے مالی سال میں جامعات کے اخراجات 37 ارب روپے جبکہ آمدن صرف 22 ارب روپے رہی، جس کے باعث 15 ارب روپے کا خسارہ ہوا۔اس صورتحال کو مزید سنگین بنانے میں تنخواہوں اور پنشن میں 50 فیصد اضافے کا بھی ہاتھ ہے، جس سے مالی فرق اور زیادہ بڑھ گیا ہے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے 2018 سے ملنے والی 9 ارب 40 کروڑ کی گرانٹ بند ہے، جبکہ صوبائی حکومت نے گزشتہ اور رواں سال 2 ارب روپے سے زائد کی گرانٹ ان ایڈ فراہم کی ہے۔دستاویزات کے مطابق، صرف تنخواہوں اور پنشنز کی ادائیگی کے لیے 13 ارب 90 کروڑ روپے کی ضرورت ہے۔ اس مالی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے، صوبائی حکومت نے مزید 3 ارب روپے کی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دی ہے، جس سے جامعات کی مالی مشکلات میں کچھ کمی آنے کی توقع ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ اس مالی خسارے کے باعث صوبے کی جامعات کے انتظامی امور اور دیگر مسائل مزید بڑھ گئے ہیں، جو تعلیمی اداروں کی کارکردگی پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔
خیبرپختونخوا کی 34 جامعات کو سالانہ 15 ارب روپے خسارے کا سامنا
1