اسلام آباد( اباسین خبر)سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے کیس میں فوجی عدالتوں کو فیصلے سنانے کی اجازت دے دی ہے۔ بنچ نے یہ فیصلہ اس سماعت کے دوران کیا، جس میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ فوجی عدالتوں کے فیصلے سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمہ کے فیصلے سے مشروط ہوں گے، اور جن ملزمان کو رعایت دی جا سکتی ہے، وہ رہا ہوں گے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ افواج پاکستان میں کسی کو زبردستی نہیں لایا جاتا، اور فوج میں شامل ہونے والے افراد کو یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان پر آرمی ایکٹ لاگو ہوگا، جس سے ان کے بنیادی حقوق محدود ہو سکتے ہیں۔ مزید براں، آئینی بنچ نے کیس کی مزید سماعت موسم سرما کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کر دی
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو فیصلے سنانے کی اجازت دیدی
9