کوئٹہ( اباسین خبر) بلوچستان اسمبلی میں ماہی گیروں کے لیے ماہی گیرکارڈ کے اجرا کے حوالے سے ایک اہم قرارداد پیش کی گئی۔ یہ قرارداد رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان نے پیش کی، جس میں کہا گیا کہ وہ ماہی گیروں کے نمائندے ہیں اور بلوچستان کی سمندری حدود سے سندھ کے ماہی گیر روزانہ 5 ارب روپے کی مچھلیاں شکار کر کے لے جاتے ہیں۔اس موقع پر ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ مچھلیوں کا غیر قانونی شکار روکنا ضروری ہے۔ زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ ماہی گیری سے بلوچستان اربوں روپے کما سکتا ہے، اور ماڑہ اور پسنی میں بے شمار مچھلی کی اقسام موجود ہیں۔ انہوں نے سندھ سے آنے والے ماہی گیروں کو روکنے کی بات کی اور کہا کہ ہمیں اپنے سمندر کی حفاظت کرنا ہوگی۔یونس زہری نے کہا کہ اگر بلوچستان کے ساحل کو تحفظ فراہم کیا جائے تو صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے، کیونکہ بلوچستان کے ساحل کے ساتھ سوتیلی ماہ جیسا سلوک ہو رہا ہے۔رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ ماہی گیری کو فروغ دے کر صوبے کے لوگوں کو روزگار فراہم کیا جا سکتا ہے۔ ایوان نے متفقہ طور پر ماہی گیروں کے لیے ماہی گیری کارڈ جاری کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔
مچھلیوں کا غیر قانونی شکار روکنا ضروری ہے،بلوچستان اسمبلی میں ماہی گیرکارڈ کے اجرا کی قرارداد پیش
2