واشنگٹن( مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے سے وائٹ ہاس میں ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماں نے عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ٹرمپ نے اس موقع پر روس اور یوکرین کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ روس معاہدے پر صحیح طریقے سے عمل کرے گا۔ انہوں نے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کے بیان کو امید افزا قرار دیا، تاہم اس بیان کو مکمل نہیں سمجھا اور کہا کہ پیوٹن سے بات کرنا پسند کریں گے، لیکن جنگ کو جلد ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکی حکام اس وقت روس میں یوکرین کے بارے میں سنجیدہ گفتگو کر رہے ہیں۔ٹرمپ نے نیٹو کے حوالے سے بھی کہا کہ ان کی قیادت میں نیٹو بہت مضبوط ہوا ہے اور اس تنظیم کی پوزیشن بہتر ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں گرین لینڈ کا الحاق امریکہ کے ساتھ ہو جائے گا اور اس سلسلے میں ایک معاہدہ کرنا ضروری ہے۔نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے گرین لینڈ کے امریکہ میں شمولیت کے حوالے سے ٹرمپ کے خیالات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ نیٹو کو اس معاملے میں شامل نہیں کرنا چاہتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو کو روس اور چین کے مقابلے میں اپنی فوجی صلاحیتوں کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے، کیونکہ اس وقت یہ دونوں ممالک نیٹو کے مقابلے میں بہت آگے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی نیٹو کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات، روس، یوکرین اور گرین لینڈ پر تبادلہ خیال
2