جر منی ( مانیٹرنگ ڈیسک)پرانے زمانے میں لوگ اپنی زندگی کو لمبی کرنے کے لیے مختلف طریقوں کو آزمانے کے لیے تیار رہتے تھے، لیکن اب ایک جرمن کمپنی Tomorrow.Bio نے اس کو ممکن بنانے کی امید پیدا کی ہے۔ یہ کمپنی انسانوں کو cryopreservation (انجمادی تحفظ) کے ذریعے زندگی کو طول دینے کا طریقہ پیش کر رہی ہے، جس میں انسانوں کے جسم کو مردہ قرار دیے جانے کے بعد ایک پیچیدہ طریقے سے محفوظ کیا جاتا ہے۔اس عمل میں خون کی جگہ cryoprotective ایجنٹ استعمال کیا جاتا ہے، جو برف کے کرسٹل بننے سے روکتا ہے، تاکہ ٹشوز کے اندر نقصان نہ ہو۔ اس کے بعد جسم کو منفی 196 ڈگری پر ٹھنڈا کیا جاتا ہے اور پھر سوئٹزرلینڈ میں ایک خصوصی سہولت میں محفوظ کر لیا جاتا ہے۔کمپنی کے شریک بانی ایمل کینڈزیورا نے کہا کہ کرائیونکس مستقبل میں اعضا کی پیوند کاری کی طرح عام عمل بن سکتے ہیں۔ اس کی ایک مثال مشہور کیس “اینا بیگن ہولم” کی ہے، جس میں ایک خاتون کو دو گھنٹے تک برف میں پھنسے رہنے کے بعد مردہ قرار دیا گیا، لیکن پھر دوبارہ زندہ کیا گیا۔تاہم، ناقدین اس طریقے پر سوال اٹھاتے ہیں کہ آج تک کوئی انسان cryopreservation کے بعد کامیابی سے زندہ نہیں ہو سکا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ ابھی تک کسی سائنسی تصدیق یا کامیابی کے بغیر صرف ایک تجویز ہے، اور اس کی حقیقت میں کامیاب ہونے کی کوئی ضمانت نہیں۔
جرمن کمپنی نے موت سے بچنے کے طریقہ متعارف کرادیا
2