پشاور(ہیلتھ ڈیسک)ہیلتھ کیئر کمیشن خیبر پختونخوا نے سال 2024 کے دوران صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے سخت اقدامات اٹھائے اور انسانی جانوں سے کھیلنے والے عناصر کے خلاف کارروائیاں کیں۔ صوبہ بھر میں صحت کی سہولتوں کی عدم فراہمی پر 300 سے زائد ہسپتالوں، کلینکس اور دیگر طبی مراکز کو نوٹسز جاری کیے گئے، جبکہ 711 سے زائد کلینکس کو سیل بھی کیا گیا۔کمیشن کے حکام کے مطابق، سال بھر میں 100 سے زائد نجی ہسپتالوں کو لائسنس جاری کیے گئے اور 4,684 ہیلتھ کیئر سروسز کی رجسٹریشن کی گئی۔ اس کے علاوہ، ہیلتھ کیئر کمیشن کو صوبہ بھر سے 885 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 802 شکایات کو حل کیا گیا، جبکہ 82 شکایات پر ابھی کام جاری ہے۔شہریوں نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبے میں انسانی جانوں سے کھیلنے والوں کے خلاف مزید سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ حالانکہ اتائی ڈاکٹروں اور غیر رجسٹرڈ طبی مراکز کے خلاف متعدد آپریشنز کیے گئے ہیں، لیکن ان کے خلاف مکمل طور پر قابو پانا ابھی باقی ہے۔ شہریوں کا ماننا ہے کہ اس کاروبار کو روکنے کے لیے سخت قانون سازی ضروری ہے تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ کیا جا سکے۔یہ اقدامات اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں صحت کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں، اور ان کارروائیوں کا مقصد شہریوں کو معیاری اور محفوظ صحت کی خدمات فراہم کرنا ہے۔
2024: کے پی ہیلتھ کیئر کمیشن کی اتائیوں کیخلاف بھرپور کارروائیاں
2