نیو یارک ( مانیٹرنگ ڈیسک)چاند پر قدم رکھنے کے بعد انسان نے سورج کے گرد بھی اپنی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ پہلی بار ناسا کے ایک خلائی جہاز نے سورج کے انتہائی قریب پرواز کر کے تاریخ رقم کر دی ہے اور کامیابی سے ایک سگنل بھی بھیجا۔برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، جمعرات کی رات 12 بجے (جی ایم ٹی کے مطابق جمعہ کو صبح 5 بجے) پارکر سولر پروب سے ناسا کو ایک سگنل موصول ہوا، جس میں خلائی جہاز کی خیریت کی اطلاع دی گئی۔ یہ خلائی جہاز سورج سے خارج ہونے والی شدید درجہ حرارت اور تابکاری کے اثرات کو برداشت کرتے ہوئے سورج کی بیرونی فضا میں پرواز کر رہا تھا۔اس دوران خلائی جہاز کا زمین سے رابطہ منقطع تھا، اور ناسا کو اس کے سگنل کا بیچینی سے انتظار تھا۔ تاہم، پارکر سولر پروب نے اپنے مشن کو کامیابی سے جاری رکھا اور ناسا کو یہ اطلاع دی کہ پروب محفوظ ہے اور معمول کے مطابق کام کر رہا ہے۔یہ خلائی جہاز سورج کی سطح سے تقریبا 38 لاکھ میل کے فاصلے پر پرواز کر رہا تھا۔ اس مشن کا مقصد یہ ہے کہ سائنسدان سورج کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں، اور یہ معلوم کریں کہ سورج حقیقت میں کیسے کام کرتا ہے۔ناسا کے ہیڈ آف سائنس ڈاکٹر نکولا فوکس نے اس کامیابی پر بات کرتے ہوئے کہا، “لوگ صدیوں سے سورج کے بارے میں پڑھتے آ رہے ہیں، لیکن کسی ماحول کا اصل تجربہ تب تک نہیں کیا جا سکتا جب تک آپ خود وہاں نہ جائیں۔ اسی طرح ہم سورج کے ماحول کا بھی تجربہ اس وقت تک نہیں کر سکتے جب تک ہم اس کے انتہائی قریب نہ پہنچیں۔”واضح رہے کہ پارکر سولر پروب کو 2018 میں لانچ کیا گیا تھا اور تب سے یہ ہمارے نظام شمسی کے مرکز یعنی سورج کی جانب بڑھ رہا ہے، جہاں یہ مشن سائنسی تحقیق کی نئی راہیں کھول رہا ہے۔
نئی تاریخ رقم : ناسا سورج کے قریب بھی پہنچ گیا
1